Tuesday 4 July 2017

ٹیلی نار گروپ اور ٹیلی نار پاکستان کی جانب سے سائبر ہراسانی کے خلاف عالمی مہم کا اعلان کردیا گیا

کراچی( اخبارتازہ ترین۔ 16 جون2017ء) ٹیلی نار گروپ اور ٹیلی نار پاکستان نے 2020 کے لیے مقرر کردہ اہداف کے سلسلے میں سائبر ہراسانی کی روک تھام کے لیے عالمی مہم (Stop Cyberbullying Day 2017) کا اعلان کردیا ہے ۔ اس مہم کے تحت پاکستان سمیت ٹیلی نار کی 13 انٹرنیشنل مارکیٹس کے چالیس لاکھ بچوں کو انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال سے متعلق تربیت کی فراہمی کے لیے عالمی ڈیجیٹل و سوشل میڈیا مہم ’’ بی اے سائبر ہیرو‘‘ کا حصہ بنایا جائے گا۔ایشیاء میں 2020تک انٹرنیٹ تک رسائی رکھنے والے بچوں کی تعداد 50کروڑ تک پہنچ جائے گی۔ٹیلی نار کی جانب سے 2016میںسائبر ہراسانی کے خلاف مہم کی حمایت میں انٹرنیٹ کو محفوظ بنانے کے لیے سال بھرمتعدد اقدامات عمل میں لائے گئے۔ اس سلسلے میں انٹرنیٹ کو محفوظ بنانے اور سائبر ہراسانی کی روک تھام کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے قائم کردہ #useheart ہیش ٹیگ پر 259 ملین تاثرات درج کیے گئے۔(*1)ٹیلی نار 2017میں بھی اس طرز کی سرگرمیوں کے انعقاد کے لیے پرجوش ہے جن کے تحت ٹیلی نار پاکستان اور ٹیلی نار گروپ کے فیس بک اور ٹوئیٹر اکائونٹس کے ذریعے پہلی مرتبہ سوشل میڈیا پر پروفائل تصاویر کے لیے کسٹم میڈ ’بی اے سائبر ہیرو‘ فلٹر متعارف کرانے کے ساتھ سائبر ہراسانی سے محفوظ رہنے کی تدابیر، گرافکس اور ملٹی میڈیا کے ذریعے معلومات عام کی جائیں گی جبکہ آگہی کے فروغ کے لیے دیگر سرگرمیوں کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ٹیلی نار پاکستان سائبر ہراسانی کی روک تھام کے لیے کی جانے والی عالمی کوششوں کی حمایت اور اپنے اہداف کے حصول کے لیے ایک متحرک آئی سی ٹی ادارے کا کردار ادا کررہا ہے۔ کمپنی نے متعدد سرگرمیوں کے ذریعے پاکستان میں ہزاروں بچوں کو انٹرنیٹ کے مثبت استعمال کے بارے میںآگہی فراہم کی ہے جن میں ’ محفوظ انٹرنیٹ‘ اسکول آئوٹ ریچ پروگرام، والدین کے لیے ایک سے زائد زبانوں میں ’محفوظ انٹرنیٹ گائیڈ‘ کا اجراء اور محفوظ انٹرنیٹ کے فروغ کے لیے مخصوص iChampپروگرام شامل ہیں۔ان اقدامات کے ذریعے 3لاکھ20ہزار سے زائد طلباء کو انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال اور سائبر ہراسانی سے بچائو کی تربیت فراہم کی گئی ہے۔ سائبرہراسانی سے تحفظ کی اس آگہی مہم میںدنیا بھر سے ٹیلی نار کے ہزاروں ملازمین بھی حصہ لیںگے اور آن لائن مہم میں شریک ہوکر اپنی پروفائل تصاویرکی جگہ سائبر ہراسانی کے خلاف مثبت پیغامات پوسٹ کریں گے۔اس بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے ٹیلی نار پاکستان کے سی ای او عرفان وہاب خان نے کہا کہ’’سائبر ہراسانی سوشل میڈیا کے صارفین کی ذہنی و جسمانی صحت کے لیے بڑا خطرہ بن کر ابھر رہی ہے، خاص طور پر بچوں کے لیے جو ڈیجیٹل دنیا میں ان خطرات کا آسان ہدف ثابت ہوتے ہیں۔ٹیلی نار پاکستان نے ٹیلی نار گروپ کی جانب سے انٹرنیٹ کو محفوظ بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو سیف انٹرنیٹ اسکول آؤٹ ریچ اور آئی چیمپ جیسے پروگرامز کے ذریعے کامیابی سے فروغ دیا ہے ۔ ہم ٹیلی نار گروپ کی جانب سے سال 2020تک چالیس لاکھ بچوں کو انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال سے متعلق آگہی فراہم کرنے کے لیے پرجوش ہیں ، جن سے پاکستانی نوجوانوں کے لیے ایک محفوظ اور مفید ڈیجیٹل دنیا کے قیام کی کوششوں کو فروغ ملے گا۔ہمیں پوری امید ہے کہ ہم وہ سائبر ہیرو بن کر ابھرسکیں گے جو اس مہم کا بنیادی مقصد ہے۔ ‘ ‘ حالیہ تحقیق کی بدولت سائبر ہراسانی کے مسئلے کی جانب توجہ مزید بڑھ گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سائبر ہراسانی کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے ۔سائبر ہراسانی کا نشانہ بننے والے 64فیصد طلباء نے اعتراف کیا ہے کہ اس وجہ سے ان کی سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے اور اسکول میں عدم تحفظ کے احساس میں اضافہ ہوا ہے ۔(*2)اسی طرح 83فیصد ایسے طلباء جنہیں حالیہ 30دنوں میں سائبر ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا اور اسکولوں میں ہتک کا نشانہ بنائے گئے ہیں۔